BEST ENGLISH NOTES
mera school essay in urdu
“Mera School Essay in Urdu ” is a popular topic for students to write about their school life in a creative and meaningful way. This essay helps students express their feelings and experiences about their school, teachers, classmates, and daily activities. Writing about your school in Urdu allows you to share your thoughts in a language that feels personal and familiar. Whether it’s about the building, playground, library, or special events, this essay captures the essence of your school life. In this post, you will find a well-written essay in Urdu that is simple, engaging, and easy to understand for all students.
mera school essay in urdu class 1
mera school essay in urdu for class 2
mera school essay in urdu class 3
mera school essay in urdu for class 4
mera school essay in urdu for class 5
mera school essay in urdu for class 6
mera school essay in urdu for class 7
mera school essay in urdu for class 9
mera school essay in urdu for class 10
Leave a Comment Cancel Reply
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
- _وضاحتی مضامین
- _مختصر مضامین
My First Day at School Essay in Urdu | اسکول میں میرا پہلا دن مضمون
آج ہم اُردو میں اسکول میں میرا پہلا دن مضمون فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی آسان ہے۔ اس مضمون کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے لہذا کوئی بھی طالب علم اس موضوع پر لکھ سکتا ہے۔
اسکول میں میرا پہلا دن مضمون
ہماری زندگیاں نئے واقعات سے بھری پڑی ہیں جن کا تجربہ ہم مختلف دنوں میں کرتے ہیں۔ اسی طرح پہلی بار سکول جانا بھی انسان کی زندگی میں یادگار واقعہ ہوتا ہے۔ کوئی انسان اپنا اسکول کا پہلا دن کیسے بھول سکتا ہے، اس دن کو یاد رکھنا فطری بات ہے، پھر وہ دن چاہے اچھا ہو یا برا۔ اسی لئے، مجھے بھی اسکول میں میرا پہلا دن آج تک یاد ہے۔
اسکول میں میرا پہلا دن (ایک نیا تجربہ)
اسکول میں میرا پہلا دن میرے لیے بالکل ایک نیا تجربہ تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر بچے کے لیے ماحول مکمل طور پر بدل جاتا ہے کیونکہ ایک بچے کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھر کا ماحول زیادہ آرام دہ ہے۔ تاہم، اسکول میں ہمارا پہلا دن کافی تجربات اور مواقع کا دروازہ کھولتا ہے۔
اپنے پہلے دن، میں پرجوش ہو کر نیند سے اٹھا اور پہلی بار میں نے اسکول کی وردی (Uniform) پہنی۔ اس وردی نے مجھے جو احساس دیا وہ بہت یادگار تھا، میں اسے کبھی نہیں بھول سکتا۔ چونکہ یہ میرا پہلا دن تھا، اسی لئے میرے والدین مجھے اسکول چھوڑنے گئے تھے۔
کسی دوسرے بچے کی طرح، میں بھی اپنے پہلے دن کچھ خوفزدہ تھا۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ میں اپنی ماں کا ہاتھ نہیں چھوڑ رہا تھا، کیونکہ اسکول کا ماحول میرے لئے بلکل نیا تھا۔
جب میں اپنے کمرہ جماعت (Classroom) میں داخل ہوا تو وہاں بھی میری طرح کے کچھ بچے موجود تھے جن میں سے چند رو رہے تھے اور کچھ کھیل رہے تھے۔ میں بھی اپنے استاد کی بتائی ہوئی جگہ پر جا کر بیٹھ گیا لیکن میں کافی پر پریشان تھا۔ آخر کار، میرے استاد نے مجھے تسلی دی۔
کچھ دیر گزرنے کے بعد میں نے دوسرے بچوں سے بات کی اور ان کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا۔ ہمارے پاس کھیلنے کے لیے بہت سے کھلونے تھے۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا تو تمام بچے کافی خوش نظر آنے لگے۔
ایک بجے ہمیں اسکول سے چھٹی ہوگئی اور میرے والد مجھے اسکول سے گھر لے گئے۔ میری امی گھر کے دروازے پر میرا انتظار کر رہی تھیں۔ جب انہوں نے مجھے دیکھا تو وہ کافی خوش ہوئیں۔ میں نے اپنے والدین کو اسکول میں ہونے والی تمام باتیں بتائیں۔ وہ اسکول میں میرے پہلے دن کا سن کر بہت خوش ہوئے۔
نتیجہ (Conclusion)
اس طرح، اسکول میں میرا پہلا دن کافی خوشگوار تھا۔ جب میں اس دن کو یاد کرتا ہوں اور دوسروں کو اپنے اس تجربے کے بارے میں بتاتا ہوں تو مجھے کافی فخر محسوس ہوتا ہے کیونکہ یہ میرے لیے ایک یادگار تجربہ تھا۔
اسکول میں میرے پہلے دن پر دس جملے
1) مجھے اب بھی اسکول میں اپنا پہلا دن یاد ہے۔
2) اس وقت میری عمر پانچ سال تھی۔
3) یہ میرے لیے ایک دلچسپ دن تھا۔
4) میں صبح سویرے اٹھا۔
5) نہانے اور ناشتے کے بعد، میں نے اپنی اسکول کی وردی (Uniform) پہن لی۔
6) میں اپنے والدین کے ساتھ اسکول گیا تھا۔
7) ہم سب سے پہلے سکول کے ہیڈ ماسٹر سے ملے تھے۔
8) مجھے ایک کمرہ جماعت (Classroom) میں لے جایا گیا۔
9) میرے اُستاد بھی کافی اچھے تھے۔
10) انہوں نے مجھے پہلی صف میں بٹھایا اور کافی تسلی دی۔
مزید پڑھیے:
ٹیلی ویژن پر مضمون
وقت کی اہمیت پر مضمون
ریڈیو پر مضمون
ایک تبصرہ شائع کریں
Essay On Education In Urdu
Back to: Urdu Essays List 1
تعلیم زندگی کی سب سے ضروری چیزوں میں سے ایک ہے جو انسان کی زندگی کے ساتھ ہی ساتھ ملک کی بہتری میں بھی ضروری ہے۔ آج کل یہ کسی بھی معاشرے کی نئی پیڑی کے اچھے مستقبل کے لیے ایک بہت ہی اہم چیز ہے۔ تعلیم کی اسی ضرورت کو نظر میں رکھتے ہوئے ہمارے ملک کے آئین نے 5 سال سے 15 سال تک کی عمر کے سبھی بچوں کے لیے تعلیم کو ضروری قرار دیا ہے ۔
تعلیم زندگی کو صحیح طریقے سے گزارنے کا ہنر بخشتی ہے اور ہمیں زندگی کی چھوٹی اور بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا سکھاتی ہے۔ معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے تعلیم کی سخت ضرورت ہے ، اور اتنے بڑے درجے پر آگاہ کرنے کے بعد بھی ملک کے سبھی حصّوں میں تعلیم ایک جیسی نہیں ہے۔
انسانی زندگی میں گھر تعلیم کا اولین درجہ ہوتا ہے اور والدین اپنے بچوں کے اولین استاد ہوتے ہیں۔ ہر بچہ اپنی والدہ سے سب سے پہلے بولنا سیکھتا ہے ،بچہ والدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے چھوٹی چھوٹی باتوں کو گھر سے سیکھنا شروع کرتا ہے۔پھر دھیرے دھیرے اپنے اساتذہ سے تعلیمی ہنر حاصل کرتے ہوئے اپنی منزل مقصود کی طرف روانہ ہوتا ہے۔
تعلیم انسان کی سوچ کو بدل کر رکھ دیتی ہے اور اپنی کامیابی میں آگے بڑھنے کی سیکھ دیتی ہے۔ تعلیم کے بغیر انسان زندگی کے کسی بھی میدان میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ تعلیم کے ذریعے ہی انسان اچھے اور برے کی تمیز کر سکتا ہے۔ ایک تعلیم یافتہ انسان کی ہر کوئی عزت کرتا ہے۔ اسے سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔اور وہ اپنی زندگی کو خوشگوار طریقے سے گزارتا ہے۔اس کے برعکس ایک جاہل انسان کی زندگی بہت ہی دکھوں اور تکلیفوں بھری ہوتی ہے۔ اس کی سماج میں کوئی عزت نہیں ہوتی۔
ہم سبھی اپنے بچوں کو کامیابی کی طرف جاتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں ۔ جو صرف اچھی اور بہترین تعلیم کے ذریعہ سے ہی ممکن ہے۔ سبھی والدین کو اپنے بچوں کو بچپن سے ہی زندگی میں تعلیم کی اہمیت اور اس کے فائدوں کے بارے میں بتاتے رہنا چاہیے کہ آج کے زمانے میں تعلیم کتنی اہمیت رکھتی ہے۔ تاکہ وہ اس کا خیال رکھیں اور بہتر مستقبل اور تعلیم کی طرف جا سکیں۔
شروعاتی تعلیم طلباء کے لیے ایک نیا موقع دیتی ہے جو زندگی بھر ان کی مدد کرتا ہے۔ ہماری تعلیم اس بات کا خلاصہ کرتی ہے کہ ہم اپنے مستقبل میں کس طرح کے انسان بنیں گے۔ تعلیم ہی انسان اور جانور میں فرق بتاتی ہے، کیونکہ ایک جانور کو کسی بات کی بھی تعلیم نہیں ہوتی، لیکن ایک انسان اچھے اور برے کے بارے میں بہت بہتر طریقے سے سمجھ سکتا ہے۔
موجودہ دور میں تعلیم حاصل کرنا بہت ہی آسان ہوگیا ہے۔ سرکار کی طرف سے ملک کے ہر گاؤں قصبے میں بہت سے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کا بہترین انتظام کیا گیا ہے۔اب ہم لیپ ٹاپ اور موبائل کے ذریعے سے اپنی تعلیم کو بہترین بنا سکتے ہیں۔انٹرنیٹ اور یوٹیوب پر دنیا کے کونے کونے سے بہترین اساتذہ کے لیکچر اپنے گھر میں بیٹھ کر ہی سن سکتے ہیں۔اس کے برعکس پرانے زمانے میں تعلیم حاصل کرنا بہت ہی مشکل کام ہوتا تھا۔اس لیے ہمیں چاہیے کہ ان وسائل کا بہترین استعمال کرکے اچھی تعلیم حاصل کریں اور اپنے ماں باپ اور اپنے ملک کا نام روشن کریں۔
اچھی تعلیم مستقبل میں کامیابی کی منزل پر پہنچنے والے راستوں کو تیار کرتی ہے۔ اور بہتر تعلیم زندگی میں بہت سے خوابوں کو سچ کرنا سکھاتی ہے۔ انسان کی کامیابی کا دارومدار بہترین تعلیم پر ہے۔ بہترین تعلیم کے ذریعے ہی انسان نے چاند پر قدم رکھا، ہوائی جہاز کے ذریعے ہوا میں تیرنا سیکھا، اس کے علاوہ ایسی مشینیں تیار کی جن کو استعمال کرکے گھنٹوں کا کام منٹوں میں ہو جاتا ہے۔ اور ان سبھی قابلیتوں کو تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی پایا جاسکتا ہے۔
- Privacy policy
- مضمون نویسی
- تنقید تحقیق
- تشریح خلاصہ
- اردو افسانہ
- حمد باری تعالیٰ اردو میں
- نعت شریف اردو میں
- مضامین و تبصرہ
- Urdu Grammar
میرا اسکول مضمون اردو میں Mera School Mazmoon Urdu
میرا اسکول مضمون اردو میں essay on my school in urdu, میرا اسکول پر مضمون اردو میں کلاس 3 کے لیے my school essay in urdu for class 3, میرا اسکول اردو میں مضمون - 500 الفاظ mera school essay in urdu – 500 words, میرے سکول کی عمارت, میرے اسکول کی لائبریری, میرے اسکول کا کھیل کا میدان, میرے اسکول کا باغ, میرے اسکول کے استاد, میرے اسکول کا طریقہ کار اور نظم و ضبط, میرا اسکول پر مضمون | my school essay in urdu for class 4, میرے خوابوں کا اسکول مضمون | my school essay in urdu for class 6, میرے اسکول پر مضمون کلاس 8 کے لیے اردو میں | my school essay in urdu for class 8, میرے اسکول کی خصوصیات, میرے اسکول پر مضمون اردو میں کلاس 10 my school essay in urdu for class 10, اسکول کی عمارت, اسکول کے احاطے, اسکول کی سہولیات, اسکول کا نظم و ضبط, اسکول کے مختلف اساتذہ اور مختلف مضامین, سکول ہیڈ ماسٹر, ایک تبصرہ شائع کریں, featured post.
گلشن گدی کے زیر اہتمام آن لائن مشاعرہ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر
گلشن گدی کے زیر اہتمام آن لائن مشاعرہ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر رپوٹر۔۔۔۔ گلشن گدی ج…
यह ब्लॉग खोजें
About meہمارے بارے میں.
محترم حضرات، خوش آمدید! ’’ اردو پریم‘‘ اس ویب سائٹ پر آپ حمد باری تعالیٰ ، نعت شریف، منقبت ، مناجات، غزلیں،نظمیں، ہر طرح کی اردو شاعری، افسانے، اور دیگر دینی و علمی اور سیاسی مضامین اور تبصرے اردو میں مطالعہ کر سکیں گے۔
Blog Archive
- دسمبر 2024 4
- نومبر 2024 17
- اکتوبر 2024 165
- ستمبر 2024 21
- اگست 2024 6
- جولائی 2024 9
- اپریل 2024 1
- مارچ 2024 2
- فروری 2024 8
- جنوری 2024 2
- دسمبر 2023 9
- نومبر 2023 47
- اکتوبر 2023 32
- ستمبر 2023 84
- اگست 2023 4
- جولائی 2023 10
- جون 2023 37
- اپریل 2023 8
- مارچ 2023 2
- فروری 2023 9
- جنوری 2023 14
- دسمبر 2022 18
- نومبر 2022 15
- اکتوبر 2022 32
- ستمبر 2022 38
- اگست 2022 54
- جولائی 2022 34
- جون 2022 31
- مئی 2022 66
- اپریل 2022 110
- مارچ 2022 89
- فروری 2022 127
- جنوری 2022 106
- دسمبر 2021 90
- نومبر 2021 79
- اکتوبر 2021 47
Popular Posts
دو گز زمین اور عبدالصمد کی ناول نگاری کا تنقیدی جائزہ
نعت پاک اردو لکھی ہوئی | لکھی ہوئی نعت شریف | مشہور نعتیں
ہجرت کی تعریف | ہجرت مدینہ کے واقعات | ہجرت مدینہ کے اسباب و واقعات
- اردو افسانہ 25
- اردو شاعری 66
- اردو غزل 75
- اردو قواعد 40
- اقوال زریں 1
- پریم ناتھ بسملؔ 38
- پیار محبت 2
- تشریح خلاصہ 43
- تنقید تحقیق 32
- حمد باری تعالیٰ اردو میں 17
- درود و سلام 2
- رمضان المبارک 60
- سوال جواب 98
- صحت اور خوبصورتی 31
- طنز و مزاح 9
- مضامین و تبصرہ 462
- مضمون نویسی 75
- نعت شریف اردو میں 73
- Urdu Ebook pdf Download 1
Recent Post
Random posts, recent posts.
وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu
مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن
برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu
Menu footer widget.
Copyright (c) 2022 Urdu Prem All Right Reseved
Mera School Essay in Urdu: Memories and Miracles
Hye everyone, I hope you’re doing well. Today, I am so excited to share something special with you. It’s a PDF about My School essay in Urdu called “Mera School”. Let’s dive into why my school is so important to me, from its cool vibes to the awesome teachers and all the cool things we get to do there.
What’s So Good About My School:
My school isn’t just any old building. It’s in the middle of the city and is like a colorful masterpiece. Seriously, you should see the graffiti on the walls—it’s like walking into a work of art every day.
The Best Teachers Ever:
Now, let me tell you about the teachers who are teaching in my school. They’re not just teachers; they’re like superheroes who work hard to give us a chance to get ahead and are always there to help us out.
Mera School Essay in Urdu PDF:
The PDF includes:
- An Essay about My School.
- Best Teachers ever.
How to Download the PDF:
To download the PDF about “Mera School (My School)”, Just click on the “Download” button given above .
In conclusion, My school is more than just a place to study for me. It’s a community where friendships are formed, memories are made, and dreams are nurtured. I’m thankful for every moment spent within its walls and look forward to the adventures that lie ahead.
Thanks for reading and giving your important time to my PDF. I hope you will enjoy the PDF about the essay on “Mera School”. So, Feel Free to share it with your relatives, friends, and everyone who wants to learn about the school.
Our more Valuable PDFs:
More PDFs are available here, I hope you’ll enjoy them.
- Allama Iqbal Essay in English .
- My Aim in Life Essay in English for class 12 students .
- Quaid e Azam Essay in English .
- Ustad ka Ehtram Essay in Urdu .
- Corruption Essay in English .
Related Posts
Do Good Have Good Story: A Heartwarming Tale of Kindness
My Aim in Life Essay Quotations: Inspiring Reflections
Leave a comment cancel reply.
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Ilmlelo.com
MERA SCHOOL ESSAY IN URDU | میرا اسکول پر ایک مضمون
A school is a place where we learn and grow. It’s a second home for many of us, and it’s a place where we form lifelong friendships. A school is also a place where we learn about the world and our place in it.
In this essay, I’ll be discussing my school and what it means to me. I’ll be talking about the good and the bad, the things I love and the things I don’t, and what I think makes my school special. I hope that, after reading my mera school essay in Urdu, you’ll have a better understanding of what a school means to its students.
TEN LINES ESSAY IN URDU ON MERA SCHOOL
Going to school is something that we all have in common. It’s a place where we learn about the world and ourselves. And for most of us, it’s an essential part of our lives. But what makes a school? What makes it a place where we can learn and grow?
Many things contribute to a school’s atmosphere and environment. But I believe that one of the most important things is the people who make up the school. The teachers, staff, and students all play a role in shaping the culture of a school. And I believe that the culture of a school can have a big impact on how effective it is as a learning environment.
In conclusion, schools today are very different from when I was growing up. They are more diverse, with more options for students to choose from. They are also more focused on preparing students for the real world. I believe that these changes have been for the better, and I am grateful for the education I received. I hope you enjoy reading this school mazmoon in Urdu for grade 1, 2, 3, 4, 6, 7 and other classes, still my memories of my first-day(pehla din) school remember again thanks for your love.
You can also read ilm ki ahmiyat essay in Urdu
Leave a Comment Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
My School Essay in Urdu
اسکول صرف ایک جگہ نہیں ہے جہاں ہم مختلف مضامین کے بارے میں سیکھتے ہیں۔ یہ ایک ایسی جگہ بھی ہے جہاں ہم اپنے کردار کو تیار کرتے ہیں، زندگی بھر کی دوستی کرتے ہیں، اور اپنے مستقبل کی بنیاد بناتے ہیں۔ میرا اسکول کلاس رومز کے ساتھ صرف ایک عمارت سے زیادہ ہے۔ یہ ایک کمیونٹی ہے جو ہمیں تشکیل دیتی ہے، ہمیں چیلنج کرتی ہے، اور ہمیں دنیا کے لیے تیار کرتی ہے۔ اس مضمون میں، میں بیان کروں گا کہ میرے اسکول کو کیا منفرد بناتا ہے، یہ ہمارے سیکھنے میں کس طرح تعاون کرتا ہے، اور وہ اقدار جو یہ ہم میں پیدا کرتی ہیں۔
اسکول کا ماحول
جو بھی میرے اسکول میں داخل ہوتا ہے سب سے پہلی چیز اس کا متحرک ماحول ہے۔ کیمپس کشادہ اور ہریالی سے بھرا ہوا ہے، جو سیکھنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتا ہے۔ کلاس رومز اچھی طرح سے روشن اور جدید تدریسی آلات جیسے پروجیکٹر، سمارٹ بورڈز، اور کمپیوٹرز سے لیس ہیں، جو اسباق کو انٹرایکٹو اور دلکش بناتے ہیں۔ یہاں سائنس کے مضامین کے لیے وقف لیبارٹریز، ایک اچھی طرح سے ذخیرہ شدہ لائبریری، اور ایک کمپیوٹر لیب بھی ہیں جہاں طلباء کوڈنگ اور ڈیجیٹل مہارتیں سیکھ سکتے ہیں۔
تعلیمی ماہرین کے علاوہ، میرا اسکول غیر نصابی سرگرمیوں کو خاص اہمیت دیتا ہے۔ ہمارے پاس بڑے کھیل کے میدان ہیں جہاں ہم فٹ بال، باسکٹ بال، کرکٹ اور ایتھلیٹکس جیسے مختلف کھیلوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ موسیقی، ڈرامہ، آرٹ، اور مباحثے کے کلب بھی موجود ہیں، جو طلبا کو اپنی صلاحیتوں کو تلاش کرنے اور ترقی دینے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف مطالعے سے وقفہ فراہم کرتی ہیں بلکہ ٹیم ورک، قائدانہ صلاحیتوں اور خود اعتمادی کو فروغ دینے میں بھی ہماری مدد کرتی ہیں۔
For More Essays Visit https://urdu-club.com/
اساتذہ
اساتذہ کسی بھی اسکول کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اور میرے اسکول کی خوش قسمتی ہے کہ اس میں کچھ بہترین اساتذہ موجود ہیں۔ وہ باشعور ہیں، اپنے مضامین کے بارے میں پرجوش ہیں، اور فرد کے طور پر ہماری ترقی کا واقعی خیال رکھتے ہیں۔ چاہے یہ ایک مشکل ریاضی کا مسئلہ ہو یا سائنس میں کسی مشکل تصور کو سمجھنا، ہمارے اساتذہ ہماری مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں، یہاں تک کہ کلاس کے باقاعدہ اوقات سے باہر۔ وہ ہمیں سوالات پوچھنے اور حقائق کو یاد کرنے کے بجائے تنقیدی سوچنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ نقطہ نظر ہمیں مضامین کی گہری سمجھ پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے اور سیکھنے کے لیے محبت کو فروغ دیتا ہے۔
مزید یہ کہ، ہمارے اساتذہ صرف تعلیمی کارکردگی سے متعلق نہیں ہیں۔ وہ ہماری مجموعی ترقی پر بھی توجہ دیتے ہیں۔ وہ ہمارے اندر ایمانداری، احترام اور ہمدردی جیسی اہم اقدار کو جنم دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اخلاقی تعلیم کی کلاسوں کے دوران، ہم زندگی کے مختلف حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور سیکھتے ہیں کہ ان سے اخلاقی طور پر کیسے نمٹا جائے۔ ہمارے اساتذہ رول ماڈل ہیں جو ہمیں کلاس روم کے اندر اور باہر، بہتر افراد بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔
طلباء اور دوستی۔
اسکول کی زندگی کے بہترین حصوں میں سے ایک وہ دوستی ہے جو ہم بناتے ہیں۔ میرا اسکول مختلف ثقافتوں، پس منظروں اور نقطہ نظر کا ایک پگھلنے والا برتن ہے۔ یہ تنوع ہمیں مشترکہ بنیاد تلاش کرتے ہوئے اختلافات کا احترام اور ان کی قدر کرنا سکھاتا ہے۔ گروپ سرگرمیاں، ٹیم پروجیکٹس، اور اسکول کے پروگراموں میں حصہ لینا ہمیں اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ بندھن باندھنے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
میرے اسکول میں کمیونٹی کا احساس مضبوط ہے۔ چاہے یہ کسی مشکل موضوع کو سمجھنے میں ہم جماعت کی مدد کر رہا ہو یا کھیلوں کے دن کے دوران ایک دوسرے کو خوش کرنا ہو، ہمدردی کا احساس ہے جو ہمیں اکٹھا کرتا ہے۔ ہم ایک دوسرے کی کامیابیوں کا جشن مناتے ہیں، خواہ تعلیمی ہو یا غیر نصابی، اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ یہ دوستیاں نہ صرف اسکول کی زندگی کو خوشگوار بناتی ہیں بلکہ ہمیں تعاون، باہمی احترام اور مشترکہ تجربات کی قدر بھی سکھاتی ہیں۔
تعلیمی فضیلت
اگرچہ میرا اسکول جامع ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے، ماہرین تعلیم اولین ترجیح بنتے ہیں۔ نصاب کو جامع لیکن لچکدار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو مختلف سیکھنے کی صلاحیتوں اور دلچسپیوں کے طالب علموں کو پورا کرتا ہے۔ ہمارا اسکول ایک منظم تعلیمی کیلنڈر کی پیروی کرتا ہے، جس میں باقاعدہ تشخیص، کوئز اور امتحانات ہوتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم کسی بھی چیلنج کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔
میرے اسکول کی اہم طاقتوں میں سے ایک یادداشت کے بجائے تصوراتی تعلیم پر زور دینا ہے۔ ریاضی اور سائنس جیسے مضامین کو عملی استعمال، تجربات اور حقیقی زندگی کی مثالوں کے ذریعے پڑھایا جاتا ہے، جس سے ہمارے لیے پیچیدہ تصورات کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ تاریخ اور ادب جیسے ہیومینٹی کے مضامین کے لیے، اساتذہ ہمیں مباحثوں، مباحثوں اور پریزنٹیشنز میں حصہ لینے کی ترغیب دیتے ہیں، جس سے ہمیں تنقیدی سوچ اور مواصلات کی مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔
مزید برآں، ہمارا اسکول مختلف شعبوں کے پیشہ ور افراد اور ماہرین کے گیسٹ لیکچرز اور ورکشاپس کا اہتمام کرتا ہے۔ یہ سیشنز دنیا کے بارے میں ہماری سمجھ کو وسیع کرتے ہیں اور ہمیں کیریئر کے مختلف راستوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے اساتذہ اور سرپرستوں سے جو رہنمائی اور مدد ملتی ہے وہ ہمارے تعلیمی اہداف اور خواہشات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اسکول کی تقریبات اور تقریبات
میرا اسکول صرف پڑھنے کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ زندگی کا جشن منانے کے بارے میں بھی ہے۔ سال بھر میں، ہمارے پاس بے شمار تقریبات، تہوار، اور ثقافتی پروگرام ہوتے ہیں جو پورے اسکول کو اکٹھا کرتے ہیں۔ سالانہ دن، کھیلوں کے دن، سائنس میلے، اور ٹیلنٹ شو جیسے تقریبات کا طلباء اور اساتذہ یکساں طور پر بے تابی سے انتظار کرتے ہیں۔
For More Essays Visit https://urdu-club.com/
دیوالی، کرسمس اور عید جیسے تہوار بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائے جاتے ہیں، جو اتحاد اور شمولیت کے جذبے کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان مواقع پر اسکول کو خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے، اور ثقافتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں جہاں طلباء رقص، خاکے اور گانے پیش کرتے ہیں۔ یہ تقریبات ہمیں مختلف ثقافتوں اور روایات کے بارے میں جاننے، ہم آہنگی اور تنوع کے احترام کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
ثقافتی تقریبات کے علاوہ، میرا اسکول سماجی ذمہ داری پر بھی زور دیتا ہے۔ ہم کمیونٹی سروس کے پروگراموں، آگاہی مہموں، اور خیراتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں ہمیں معاشرے کو واپس دینے کی اہمیت سکھاتی ہیں اور اپنی برادری اور ماحول کے تئیں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔
نظم و ضبط اور اقدار
نظم و ضبط ہماری اسکولی زندگی کا ایک اہم پہلو ہے۔ واضح اصول و ضوابط ہیں جن کی تمام طلبا سے پیروی کی توقع کی جاتی ہے۔ وقت کی پابندی اور صحیح یونیفارم پہننے سے لے کر کلاس روم کے اندر اور باہر مناسب رویے کو برقرار رکھنے تک، نظم و ضبط ہمارے اندر شروع ہی سے پیوست ہے۔ تاہم، نظم و ضبط خوف یا سزا کے ذریعے نافذ نہیں کیا جاتا ہے بلکہ سمجھ اور خود ضابطہ کے ذریعے ہوتا ہے۔ ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ نظم و ضبط صرف قواعد پر عمل کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ذمہ دار، احترام، اور خود نظم و ضبط کے بارے میں ہے۔
ایمانداری، دیانتداری اور مہربانی جیسی اقدار پر الفاظ اور عمل دونوں میں زور دیا جاتا ہے۔ ہمارا اسکول ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مہربان ہونے، ضرورت مندوں کی مدد کرنے، اور جو صحیح ہے اس کے لیے کھڑے ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔ جو اقدار ہم اسکول میں سیکھتے ہیں وہ ہمارے کردار کو تشکیل دیتے ہیں اور ہماری روزمرہ کی زندگی میں اخلاقی فیصلے کرنے میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔
ہمارے مستقبل میں اسکول کا کردار
میرا اسکول صرف ایک جگہ سے زیادہ ہے جہاں ہم پڑھتے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم مستقبل کی تیاری کرتے ہیں۔ جو علم، ہنر، اور اقدار ہم یہاں حاصل کرتے ہیں وہ ہمارے مستقبل کے کیریئر اور زندگی کے انتخاب کی بنیاد رکھتے ہیں۔ چاہے ہم ڈاکٹر، انجینئر، فنکار، یا کاروباری بننا چاہتے ہیں، اسکول میں ہمیں جو تعلیم اور تجربات حاصل ہوتے ہیں وہ ہمیں اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے درکار اوزار فراہم کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ، میرا اسکول ہم میں زندگی بھر سیکھنے کی محبت پیدا کرتا ہے۔ ہمیں متجسس ہونے، سوالات پوچھنے، اور نصابی کتابوں سے ماورا علم حاصل کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہ ذہنیت نہ صرف ہمیں تعلیمی طور پر کامیاب ہونے میں مدد دیتی ہے بلکہ ہمیں زندگی میں آنے والے چیلنجوں اور مواقع کے لیے بھی تیار کرتی ہے۔
آخر میں، میرا اسکول ہم کون ہیں اور کون بنیں گے اس کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم سیکھتے ہیں، بڑھتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو دریافت کرتے ہیں۔ یہاں کا ماحول، اساتذہ، دوستیاں اور جو قدریں ہمیں حاصل ہوتی ہیں وہ ساری زندگی ہمارے ساتھ رہیں گی۔ جیسا کہ میں مستقبل کا منتظر ہوں، میں جانتا ہوں کہ میرے اسکول میں سیکھے گئے اسباق اور یادیں ہمیشہ میرے دل میں ایک خاص جگہ رکھیں گی۔
Leave a Comment Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Essay on Education in Urdu | تعلیم پر مضمون، تعلیم کیا ہے، تعلیم کے فوائد
Essay on Education in Urdu, Urdu essay on education, taleem par mazmoon, تعلیم پر مضمون، تعلیم کیا ہے؟ تعلیم کے فوائد، Urdu mazmoon on taleem، تعلیم کی اہمیت پر چند جملے
Essay on Education in Urdu
تعلیم پر مضمون, تعلیم کیا ہے؟.
تعلیم اسکول، کالج، یونیورسٹی اور مدارس سے ملنے والی ڈگری کا نام نہیں ہے؛ بلکہ یہ تمیز و تہذیب، احساسات و جذبات اور فکر و خیالات کو بہتر بنانے کا دوسرا نام ہے۔
تعلیم صرف چند کتابیں پڑھ لینے، اور مختلف اشیاء کے نام اور ان کے حقائق جان لینے کا نام نہیں؛ بلکہ تعلیم وہ ہے جو انسان کو انسان بناتی ہے۔ انسان میں انسانیت پیدا کرتی ہے۔ اس کی ذات سے جہالت کی تاریکی کو ختم کرکے اسے علم کی روشنی سے روشن کرتی ہے۔ اس کے شعور بیدار کرکے اسے دیگر حیوانات سے ممتاز کرتی ہے۔ تعلیم وہ ہے جو انسان کو زندگی کا ایک مقصد دیتی ہے، اور ساتھ ہی اس کے حصول کے بہتر اور مناسب ذرائع کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔
ایک بے مقصد زندگی گذارنے والا انسان عام جاندار کی طرح ہوتا ہے، بالفرض اگر ایسے انسان کے پاس کوئی مقصد ہو بھی لیکن اس کے حصول کے لیے اس کے پاس مناسب اور جائز ذرائع کا علم نہ ہو تو وہ اپنے مقصد کے حصول میں دوسروں پر ظلم کرنے لگتا ہے، دوسروں کے حقوق کا اسے خیال نہیں رہتا اور وہ حدود سے تجاوز کرنے لگتا ہے، اور یوں اس کا یہ عمل اسے عام جانداروں کی صف میں لا کھڑا کرتا ہے۔ اور بعض دفعہ وہ ایسے ایسے کام کر بیٹھتا ہے کہ انسانیت بھی شرمسار ہوجاتی ہے۔
تعلیم کی اہمیت
علم کی مثال روشنی کی طرح ہے، اور تعلیم کا مطلب روشنی کو تقسیم کرنا۔ روشنی کسے پسند نہیں؟ شبِ تاریک میں ماہتاب، اندھیرے کمرے میں قُمقُمے کسے اچھے نہیں لگتے؟ ٹھیک یہی بات علم پر صادق آتی ہے۔ وہ علم ہی ہے جس نے آدم علیہ السلام کو فرشتوں سے افضل بنایا۔ وہ علم ہی ہے جس کی وجہ سے انسان کو اشرف المخلوقات کا لقب ملا۔ اور علم کو دوسروں تک پہنچانا اور اس کو تقسیم کرنا ہی تعلیم ہے۔ لہذا ہمیں تعلیم کو عام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے حصول کو آسان بنانا چاہیے؛ تاکہ ہر شخص آسانی سے تعلیم حاصل کرسکے۔
تعلیم کی اہمیت قرآن کریم میں
قُلْ ھَلْ یَسْتَوِيْ الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ، إنَّمَا یَتَذَکَّرُ أُولُو الْأَلْبَابِ۔ (الزمر آیة: ۹) ترجمہ: ’’(اے نبی) کہہ دیجیے! کیا علم رکھنے والے اور علم نہ رکھنے والے برابر ہوسکتے ہیں۔ نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل والے ہیں۔‘‘
اسی طرح دوسری جگہ اندھا اور بینا، تاریکی اور روشنی کی مثال دے کر جاننے والے اور نہ جاننے والے، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ افراد کے درمیان فرق کو واضح کیا گیا۔ ارشاد ربانی ہے: قُلْ ھَلْ یَسْتَوِيْ الْأَعْمیٰ وَ الْبَصِیْرُ؟ أَمْ ھَلْ تَسْتَوِيْ الظُّلُمَاتُ وَ النُّوْرُ؟ (الرعد، آیۃ: ۱۶) ترجمہ: کہہ دیجیے! کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتے ہیں؟ یا کہیں اندھیرا اور اجالا برابر ہوسکتے ہیں؟
بچہ کا سب سے پہلا مدرسہ و اسکول
بچہ کا سب سے پہلا مدرسہ و اسکول اس کی ماں کی گود، اس کا گھر اور خاندان ہے۔ جس طرح بچہ اپنی ماں کو کرتا ہوا دیکھتا ہے، وہ انہی سے سیکھتا ہے، اور ویسا ہی کرتا ہے۔ اپنے بھائی بہنوں، اپنے گھر خاندان کے لوگوں سے سب سے پہلے سیکھتا ہے، اس کے بعد اسکول اور مدرسے کا نمبر آتا ہے۔ اس لیے والدین اور خاندان والوں کی پہلی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی تعلیم و تربیت پر اچھے طریقے سے دھیان دیں؛ تاکہ اسکول و مدرسے کی تعلیم اس کے لیے زیادہ نفع بخش اور مفید ہوسکے۔
تعلیم کے حصول کے لیے قابل اساتذہ کی ضرورت
تعلیم کے حصول کے لیے قابل اساتذہ بھی بے حد ضروری ہیں، جو بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ استاذ وہ نہیں جو محض چار کتابیں پڑھاکر اور کچھ کلاسز لے کر اپنے فرائض سے مبرّا ہوگیا؛ بلکہ استاذ وہ ہے جو طلباء و طالبات کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔ ان کی سوئی ہوئی خوبیوں کو بیدار کرتا ہے۔ اور انہیں شعور و ادراک، علم و آگہی نیز فکر و نظر کی دولت سے مالامال کرتا ہے۔ ان کے اندر سے بری خصلتوں کو مٹاکر انہیں عمدہ اخلاق سے مُزَیَّن کرتا ہے۔ ان کو اس طرح تراشتا ہے جیسے جوہری ہیرے جواہرات کو تراشتا ہے، تب جاکر معاشرہ اور ملک و قوم کے لیے انمول افراد بن پاتے ہیں، جن سے ایک صالح اور برائیوں سے پاک معاشرہ وجود میں آتا ہے۔ اور ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنے لگتا ہے۔
تعلیم کی اہمیت پر چند جملے
(1) تعلیم کے بغیر ہم اپنی زندگی میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ (2) تعلیم اپنے مستقبل کو روشن اور تابناک بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ (3) معاشرتی و ملکی برائیوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ (4) تعلیم فرد، معاشرہ اور ملک کی ترقی میں اہم رول نبھاتی ہے۔ (5)کوئی ملک اور قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی۔ (6) تعلیم ہی کے ذریعے انسان صحیح غلط اور نفع و نقصان کے درمیان امتیاز کرپاتا ہے۔ (7) تعلیم جہالت کے اندھیروں میں روشنی کی کرن کی طرح کام کرتی ہے۔
اسے بھی پڑھیں:
- علم کے موضوع پر تقریر
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Pocket (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
متعلقہ اشاعتیں
Essay on Lion in Urdu | شیر پر مضمون
Essay on Horse in Urdu | گھوڑے پر مضمون
Leave a comment cancel reply.
آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے
اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔
IMAGES
COMMENTS
Read Mera School Essay In Urdu | میرا اسکول, my school essay in urdu, essay in urdu for students, essay my school 10 lines. speech about my schoolspeech on my school my second home, Mera School Essay In Urdu
آج ہم اُردو میں میرے اسکول پر مضمون فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی آسان ہے۔ اس مضمون کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے لہذا کوئی بھی طالب علم اس موضوع پر لکھ سکتا
Mera School Essay in Urdu میرے اسکول پر اردو میں بہترین مضمون، طالب علموں کے لیے آسان اور دلچسپ معلومات۔ اپنا اسکول کے بارے میں مضمون یہاں پڑھیں!"
The Grapes Are Sour Story in Urdu | انگور کھٹے ہیں کہانی Kachwa aur Khargosh Ki Kahani in Urdu | کچھوا اور خرگوش کی کہانی اُردو Learners میں مضامین، کہانیاں، نظموں اور دیگر موضوعات سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
Essay On Education In Urdu - In this lesson we are going to read Essay On Education In Urdu , taleem ki ahmiyat essay in urdu, education in urdu, essay on our education system of pakistan in urdu, essay on our education system of india in urdu, how to improve education system in india in urdu
Jan 16, 2022 · میرا اسکول پر مضمون | My School Essay In Urdu For Class 4 مضمون - 1 (300 الفاظ) اسکول کو اُردو میں درسگاہ اور ہندی میں ودیالیہ کہتے ہیں۔ودیالیہ کا مطلب ہے اسکول یا سیکھنے کا گھر، یعنی وہ جگہ جہاں سیکھنے کی جگہ ...
Mar 11, 2024 · So, Feel Free to share it with your relatives, friends, and everyone who wants to learn about the school. Our more Valuable PDFs: More PDFs are available here, I hope you’ll enjoy them. Allama Iqbal Essay in English. My Aim in Life Essay in English for class 12 students. Quaid e Azam Essay in English. Ustad ka Ehtram Essay in Urdu.
Aug 27, 2022 · In this essay, I’ll be discussing my school and what it means to me. I’ll be talking about the good and the bad, the things I love and the things I don’t, and what I think makes my school special. I hope that, after reading my mera school essay in Urdu, you’ll have a better understanding of what a school means to its students.
Aug 17, 2024 · Urdu Life Quotes; Urdu Stories; Waqiat; Urdu Essay; Recipes; Urdu News; My School Essay in Urdu. September 27, 2024 August 17, 2024 by urdu-club.com. My School Essay ...
Dec 8, 2022 · Essay on Education in Urdu تعلیم پر مضمون تعلیم کیا ہے؟ تعلیم اسکول، کالج، یونیورسٹی اور مدارس سے ملنے والی ڈگری کا نام نہیں ہے؛ بلکہ یہ تمیز و تہذیب، احساسات و جذبات اور فکر و خیالات کو بہتر بنانے کا دوسرا نام ہے۔